Blogs & Articles

سردیوں میں بیماریاں اور بچاؤ کے طریقے

احمد جنید

سردی کا موسم جب آتا ہے، تو اس کے ساتھ ہی بہت سی بیماریاں بھی بڑھنے لگتی ہیں۔ سردیوں میں بدلتے موسم کا اثر ہمارے جسم پر پڑتا ہے، اور اس کے ساتھ ہی ہم مختلف بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اس موسم میں ہم زیادہ تر گھروں میں رہتے ہیں، اور کم وقت باہر گزارتے ہیں، جس کی وجہ سے ہماری قوت مدافعت کمزور پڑ جاتی ہے اور ہم بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔ سردیوں میں بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ہمیں اپنی خوراک، رہن سہن، اور روزمرہ کی عادات میں تبدیلیاں کرنی چاہئیں تاکہ ہم اس موسم کا بھرپور فائدہ اٹھا سکیں اور صحت مند رہیں۔

سب سے پہلے، سردیوں میں صحت کا خیال رکھنے کے لیے ہمیں اپنی خوراک پر توجہ دینی چاہیے۔ سردیوں میں ہماری جسمانی ضروریات بھی بدلتی ہیں۔ ہمیں ایسی غذاؤں کی ضرورت ہوتی ہے جو ہمیں توانائی فراہم کریں اور ہمیں بیماریوں سے بچا سکیں۔ اس موسم میں ہمیں وٹامن ڈی، وٹامن سی، اور زنک سے بھرپور غذائیں کھانی چاہیے۔ وٹامن ڈی کی کمی سردیوں میں زیادہ محسوس ہوتی ہے کیونکہ سورج کی روشنی کم ہوتی ہے، جو کہ اس وٹامن کا قدرتی ذریعہ ہے۔ اس لیے ہمیں دودھ، دہی، مچھلی، اور انڈوں کو اپنی خوراک میں شامل کرنا چاہیے تاکہ وٹامن ڈی کی کمی نہ ہو۔

اس کے علاوہ، وٹامن سی کی مقدار بھی بڑھانی چاہیے، جو کہ سردیوں میں اکثر لوگ کم لے پاتے ہیں۔ وٹامن سی ہمارے مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے اور سردی سے متعلق بیماریوں سے بچاتا ہے۔ اس کے لیے سنترے، آم، لیموں، اور دیگر ترش پھل کھانے چاہئیں۔ اسی طرح، زنک کی کمی بھی بیماریوں کو دعوت دیتی ہے، اور سردیوں میں اس کی مقدار بڑھانا ضروری ہے۔ زنک کے لیے ہم گوشت، دالیں، خشک میوہ جات، اور سی فوڈ کا استعمال کر سکتے ہیں۔

سردیوں میں جسم کا درجہ حرارت کم ہو جاتا ہے، اور یہ ہمیں کئی بیماریوں کا شکار بنا سکتا ہے۔ اس لیے ہمیں اپنے جسم کو گرم رکھنے کے لیے مناسب لباس پہننا چاہیے۔ سردیوں میں، جب ہم باہر نکلتے ہیں، تو ہمیں جوتے، مفلر، دستانے، اور گرم کوٹ کا استعمال کرنا چاہیے تاکہ ہم ٹھنڈے موسم سے بچ سکیں۔ اس کے علاوہ، گرم مشروبات جیسے کہ چائے، کافی، اور سوپ بھی ہمارے جسم کو حرارت فراہم کرتے ہیں، اور ہمیں سردی سے بچاتے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی ہمیں اپنے اندرونی نظام کو بھی مضبوط بنانا چاہیے تاکہ بیماریوں سے بچا جا سکے۔ سردیوں میں لوگ اکثر گھروں میں رہتے ہیں، اور زیادہ وقت باہر نہیں گزارتے، جس سے جسمانی حرکت کم ہو جاتی ہے۔ ورزش کا فقدان ہماری صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ اس لیے ہمیں روزانہ کچھ نہ کچھ جسمانی سرگرمی کرنی چاہیے، چاہے وہ چلنا ہو، یوگا ہو، یا ہلکی پھلکی ورزش ہو۔ ورزش کرنے سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے، اور جسم کو سردی سے بچنے کے لیے درکار حرارت ملتی ہے۔

سردیوں میں خاص طور پر فلو اور نزلہ زکام کی بیماریاں زیادہ ہوتی ہیں۔ ان بیماریوں سے بچنے کے لیے ہمیں اپنی صفائی کا خیال رکھنا چاہیے۔ سردیوں میں زیادہ تر وقت گھروں میں گزارا جاتا ہے، اور گھر کے اندر ہوا کا گھومنا کم ہوتا ہے۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے گھروں کو اچھی طرح سے ہوادار رکھیں اور صفائی پر خصوصی توجہ دیں۔ کمرے میں مٹی اور جراثیم نہ ہوں، اس کے لیے روزانہ صفائی کرنا بہت ضروری ہے۔

سردیوں میں بخار، کھانسی، اور سردرد جیسے مسائل بھی عام ہوتے ہیں۔ ان بیماریوں سے بچنے کے لیے ہمیں اپنے مدافعتی نظام کو مضبوط رکھنا چاہیے۔ اچھی نیند، متوازن غذا، اور مناسب پانی پینا اس کے لیے ضروری ہے۔ سردیوں میں چونکہ سرد ہوا ہماری جلد کو خشک کر دیتی ہے، اس لیے ہمیں اپنی جلد کی حفاظت بھی کرنی چاہیے۔ موئسچرائزنگ لوشن کا استعمال اور ٹھنڈی ہوا سے بچاؤ کے لیے مناسب لباس پہننا ضروری ہے تاکہ جلد صحت مند اور نرم رہے۔

اس موسم میں وائرل انفیکشن بھی عام ہوتے ہیں، جیسے کہ فلو، بخار، اور گلے کی خرابی۔ ان بیماریوں سے بچنے کے لیے ہمیں ہاتھوں کی صفائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ کھانے سے پہلے اور باتھروم جانے کے بعد ہاتھ دھونا ضروری ہے تاکہ جراثیم اور وائرس ہمارے جسم میں داخل نہ ہو سکیں۔ اس کے علاوہ، اگر کوئی شخص بیمار ہو، تو اس کے قریب جانے سے بچنا چاہیے تاکہ بیماری دوسروں میں نہ پھیل سکے۔

سردیوں میں ایک اور عام مسئلہ جو پیدا ہوتا ہے وہ ہے جسمانی کمزوری۔ سرد موسم میں ہمارے جسم میں توانائی کی کمی ہو جاتی ہے، اور ہم تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں۔ اس لیے ہمیں اپنی خوراک میں زیادہ توانائی بخش غذائیں شامل کرنی چاہئیں، جیسے کہ خشک میوہ جات، شہد، دودھ، اور گرم شوربے۔ ان غذاؤں سے ہمارے جسم کو توانائی ملتی ہے اور ہم خود کو ترو تازہ محسوس کرتے ہیں۔

سردیوں میں ذہنی صحت کا خیال رکھنا بھی بہت ضروری ہے۔ سرد موسم میں دن چھوٹے ہو جاتے ہیں اور سورج کی روشنی کم ہوتی ہے، جس سے بعض لوگوں کو افسردگی اور مایوسی محسوس ہوتی ہے۔ اس لیے ہمیں اپنی ذہنی حالت کا خیال رکھنا چاہیے۔ روزانہ کچھ وقت باہر گزارنا، اپنے دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزارنا، اور اچھی کتابیں پڑھنا ہمارے ذہنی سکون کے لیے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، اگر کسی کو شدید افسردگی یا مایوسی کا سامنا ہو، تو اسے فوری طور پر ماہر نفسیات سے مشورہ کرنا چاہیے۔

سردی کا موسم ہمیں مختلف بیماریوں کا شکار بنا سکتا ہے، لیکن اگر ہم احتیاطی تدابیر اختیار کریں، تو ہم ان بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔ متوازن غذا، ورزش، صفائی، اور ذہنی سکون کے لیے وقت نکال کر ہم سردیوں میں صحت مند رہ سکتے ہیں۔ ہمیں اس موسم کو ایک چیلنج کے طور پر نہیں بلکہ ایک موقع کے طور پر دیکھنا چاہیے تاکہ ہم اپنی زندگی کے اس حصے کا بھرپور فائدہ اٹھا سکیں۔ سردیوں کا موسم قدرت کی جانب سے ہمیں ایک تحفہ ہے، اور ہمیں اس تحفے کو صحیح طریقے سے استعمال کرنا چاہیے تاکہ ہم بیماریوں سے بچ سکیں اور اپنی صحت کا بھرپور فائدہ اٹھا سکیں۔

Show More

Online Editor "Valley Vision"

Valley Vision News is your trusted source for authentic and unbiased news from the heart of Kashmir and beyond. We cover breaking news, culture, politics, and stories that matter, connecting local voices to global perspectives. Stay informed with us! "Empower your vision with truth, for every story has the power to change the world."

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button