Blogs & Articles

سوشل میڈیا کی طرف نوجوانوں کا بڑھتا رحجان

از قلم۔بٹ مدثر ٹنگمرگ بارہمولہ
Ph.9906540348ْ

پوری دنیا میں آج سوشل میڈیا کو ایک اہم ترین ذریعہ قرار دیا جارہا ہے کیونکہ کہیں پر کوئی بھی شخص جو اُس کا من کرتا ہے سوشل میڈیا پر ڈال دیتا ہے اور اگر کسی بھی شخص نے اچھی سی بات یا جانکاری سوشل میڈیا پر ڈال دی تو اس کا فایدہ پوری دنیا میں لوگوں کو کسی تاخیر کے بغیر مل جاتا ہے اور یوں ہر کوئی اس سوشل میڈیا کا آج جیسے دیوانہ ہوگیا ہے ۔اگر دیکھا جائے تو سوشل میڈیا کا استمال اعلی تعلیم یافتہ نوجوان ہی نہیں بلکہ کم پڑھے لکھے نوجوان بھی کرتے ہیں لیکن اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ جہاں سوشل میڈیا پر اچھی باتیں لوگوں کو دیکھنے کو ملتی ہے وہی پر کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو غیر شائستہ باتیں یا ویوڈیو سوشل میڈیا پر ڈال دیتے ہیں جسکی وجہ سے کئی لوگوں کو سخت تکلیف بھی ہوتی ہیں کیونکہ اکثر لوگوں کی چاہت ہوتی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر کچھ اچھا دیکھیں تاکہ اُن کو سیکھنے کو بھی کچھ مل جائے تاہم زمانے نے جس طرح سے ترقی پائی ہے اُس قدر زمانے نے بُرائی کو بھی اپنایا ہے اور یوں اچھے کام سے زیادہ بُرے کام کرتے ہوئے ہمیں لوگ نظر آرہے ہیں ظاہر سی بات ہے اگر سوشل میڈیا کا استمال عمر رسیدہ لوگ کرتے جن کی سوچ بالغ ہوتی تو شاید وہ اچھے اور بُرے میں کچھ فرق کرتے ہوئے اُن چیزوں کو دیکھ لیتے جو اُنہیں فایدہ پہنچاتا۔دیکھا جائے تو سوشل میڈیا کو لوگوں کے فایدے کیلئے ہی متارف کیا گیا تھا یاگیا ہے تاہم بہت سی کوششوں کے باوجود بھی اس سوشل میڈیا پر کسی کا جیسے کوئی کنڑول ہی نہیں ہے اگر ایسا ہوتا تو شاید سوشل میڈیا پر ہمیں اچھی ہی چیزیں دیکھنے کو ملتی جس کا فایدہ سب لوگوں کو ہوتا خاصکر ہمارے نوجوانوں کو جن کے ہاتھوں میں ہمارا مستقبل ہے اس بات کی طرف ہر ایک کو غور کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ جب تک پورے سماج میں اچھی باتوں کی طرف نوجوانوں کو نہیں موڑ دیا جائے گا تب تک ناممکن ہے کہ سماج میں کسی بھی نئی ٹیکنالوجی سے کوئی فایدہ ہوجائے ۔سوشل میڈیا کی ضرورت ہر کوئی محسوس کرتا ہے اور سوشل میڈیا کی وجہ سے لوگوں کو دنیا کے کونے کونے کا علم ہوجاتا ہے تاہم جس طرح سے سوشل میڈیا کو غلط استمال کرکے عام لوگوں کیلئے تکلیف پہنچانے کا ذریعہ بنایا جارہا ہے وہی پر بہت سارے لوگوں کو بے وقوف بناکر لوٹا بھی جارہا ہے اور اُن کو دوسری بُرائیوں کی طرف دھکیلا بھی جارہا ہے ایسے میں اگر چہ لوگوںکو بھی بہت ہی سوچ سمجھ سوشل میڈیا کی باتوں پر عمل کرنا چائے اور کسی بھی ایسے کام کو انجام دینے سے پہلے کئی بار سوچنا چائے کہ وہ کس حد تک اُنکے فایدے کی بات ہے اکثر دیکھا گیا ہے کہ لوگ سوشل میڈیا پر ڈالی گئی تمام باتوں کی طرف سوچنے سمجھنے کے بغیر ہی توجہ دیتے ہیں اور اُسی طرح کے کام کرنا شروع کردیتے ہیں خاصکر اگر ہم نوجوانوں کی بات کریں تو اُنکی زیادہ توجہ سوشل میڈیا کی طرف ہی رہتی ہے جسکی وجہ سے نوجوانوں کی حرکات اُسی طرح کی ہوتی ہیں اور جب اُن کو والدین کچھ کہتے ہیں تو وہ والدین کو ہی غلط ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور سوشل میڈیا پر جو بھی بات ہوتی ہے اُسی کی طرف توجہ دیتے ہیں ۔اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ سماج میں آجکل سوشل میڈیا کا بے حد رحجان دیکھنے کو مل رہاہے اس بات کو جہاں پہلے پہل کوئی اس قدر سنجیدگی سے نہیں لے رہا تھا تاہم حقیقت یہ ہے کہ اگر والدین یا سماج میں لوگوں نے اس سنجیدگی سے نہیں لیا کہ سوشل میڈیا کی طرف نوجوانوں کا زیادہ سے زیادہ راغب ہونا خطرے کی ایک علامت ہے تو مستقبل میں سماج کو کسی بڑی مصیبت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ آجکل سوشل میڈیا سے کئی ساری اچھی باتیں بھی ہم کو سیکھنے کو مل رہی ہے تاہم کیا ہمارے سماج میں نوجوان سوشل میڈیا سے کسی اچھی بات کو سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں یا کہ ہمارے یہاں ابھی بھی لوگوں کو ان باتوں کی طرف سوچنے کیلئے کوئی وقت نہیں ہے طاہر سی بات ہے ہمارے لئے کچھ چیزوں کی طرف وقت پر ہی توجہ دینا بہت ضروری ہے اور اگر ہم نے ایسا وقت پر کیا تو بہت ممکن ہے کہ ہمارے نوجوان سوشل میڈیا کا اچھی باتوں کیلئے استمال کریں اس بات کو بھی محسوس کیا گیا ہے کہ ہمارے نوجوانوں کو کئی طرح کی بُری عادتوں نے سوشل میڈیا کی وجہ سے اپنی طرف کھینچ لیا ہے اور اگر اس میں اضافہ ہوتا رہا تو وہ دن دور نہیں جب ہم کو سماج میں ایسے نوجوانوں کی بڑی تعداد دیکھنے کو ملے گی جو سماج کیلئے کم سوچتے ہوں اور بُر ی عادتوں کی طرف مڑکر اپنے اور سماج کیلئے مشکلات ہی پیدا کررہے ہوں ۔اس بات کو بہت ہی سنجیدگی سے لیتے ہوئے ہمیں اپنے سماج میں نوجوانوں کو سوشل میڈیا کی اچھائی اور بُرائی کے بارے میں جانکاری فراہم کرنی چائے جس کے بعد ہی ہم اس بات کی اُمید کریں گے کہ ہمارے نوجوان سماج کیلئے کچھ اچھا کریں گے اور جس طرح سے نوجوانوں کا رحجان سوشل میڈیا کی طرف بڑھتا ہی جارہا ہے اُسکی طرف سماج میں موجود تمام لوگوں خاصکر والدین کو توجہ دینا چائے بصورت دیگر ہماری انکھوں کے سامنے ہمارے سماج میں موجود نوجوان اچھی عادتوں کے بجائے بُری عادتوں کے شکارہوجائیں گے جو کسی بھی طور نوجوانوں کے مستقبل کیلئے بہتر نہیں ہے۔۔۔۔۔۔

Show More

Online Editor "Valley Vision"

Valley Vision News is your trusted source for authentic and unbiased news from the heart of Kashmir and beyond. We cover breaking news, culture, politics, and stories that matter, connecting local voices to global perspectives. Stay informed with us! "Empower your vision with truth, for every story has the power to change the world."

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button